banner_image ×
SeaArt AI Enterprise Version

پنکھو اور منکھو دونوں طوطے باغ میں امرود کے پیڑ پر رہتے۔ سارا دن یہاں وہاں گھومت

پنکھو اور منکھو دونوں طوطے باغ میں امرود کے پیڑ پر رہتے۔ سارا دن یہاں وہاں گھومتے اور شام میں آکر پیڑ کی شاخوں میں ٹیں ٹیں کرنے لگ جاتے۔صرف ایک امرود ہی کھاکھا کر اُن کے منہ کا ذائقہ یکساں ہو گیا تو انہوں نے ذائقہ بدلنے کی خاطر دور تک اڑان بھرنے کی سوچی۔یہ پھل کے ختم ہونے کا موسم تھا۔وہ بے چارے اپنے پروں کو تھکا کر واپس آگئے ،لیکن انہیں خاطر خواہ خوراک نہ مل سکی۔

امرود کے پیڑ پر آکر پنکھو نے منکھو سے کہا”ارے بھیا اب تو ہمیں کچھ نہیں ملا۔کیوں نہ یہ امرودکھا کرہی اپنے پیٹ کا دوزخ بھر لیں؟“
”منکھو اگر امرود ہی کھانا تھا تو ہم اتنی دور تک کیوں گئے۔میرے تو سارے پنکھ بھی درد کررہے ہیں۔مجھے کچھ مختلف سا کھانا ہے۔“پنکھو کے دل میں کچھ مختلف کھانے کی خواہش شدید تھی۔
(جاری ہے)


اُس نے منکھو کو روہا نسے لہجے میں جواب دیا۔

جب اُس نے یہ کہہ کر گردن مٹکائی تو اُس کی نظر نسبتاً نچلی شاخ پر اٹکی ہوئی ہرہ مرچ پر پڑی ۔اُس کے منہ میں پانی آگیا۔ وہ اپنے پنکھ لہراتا فوراً مرچ کے پاس پہنچ گیا۔منکھو کو بھی لگا کہ اس لہراتی اڑان کے پیچھے ضرور کوئی وجہ ہے۔اب دونوں مرچ کے دائیں بائیں بیٹھ گئے۔
”یہ مرچ میں کھاؤں گا کیونکہ میں نے اس کو پہلے دیکھا ہے۔“پنکھو نے منکھو کی بھوکی نظروں کو غصیلی نظروں سے جواب دیا۔

”ہم اسے آدھا آدھا بھی تو کر سکتے ہیں ناں“پنکھو نے منہ میں آتے پانی کو زبردستی روکا۔
”تم تو امرود بھی کھا سکتے تھے۔پھر اب کیوں تمہاری رال ٹپکنے لگی ہے۔“پنکھو نے اس کو پرانی بات یاد دلائی۔
منکھو سر جھکا کر بیٹھ گیا،اُس کی نظر نیچے زمین پر پڑی ہوئی تین مرچوں پہ گئی تو اُس کی آنکھیں خوشی سے باہر نکل آئی۔منکھو نے اُس کی اڑان دیکھی تو اکلوتی ہری مرچ کو دابے وہ بھی زمین پر اتر آیا۔
ابھی پنکھو اور منکھو پھر سے لڑنے کا سوچ رہے تھے کہ وہ جال میں لپیٹ لیے گئے۔چھوٹے سے لڑکے نے جس کا نام ثاقب تھا،اُس جال کو احتیاط سے تھام رکھا تھا۔
”میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ تم ہمیشہ مجھے پھنسا دیتے ہو۔تمہاری کم عقلی کی وجہ سے میں ہمیشہ پھنس جاتا ہوں۔“پنکھو نے منکھو کو چونچ مارتے ہوئے کہا۔
جواباً منکھو کے پاس کہنے کو کچھ بھی نہیں تھا ۔
اُس نے صرف ٹیں ٹیں ٹیں کرکے شور ڈالا۔ثاقب نے مضبوطی سے جال کو تھامے رکھا اور اپنے گھر جا کر اُن دونوں طوطوں کو اپنے پنجرے میں قید کردیا۔
پنکھو بھیا ہمیشہ مجھے بے وقوف ثابت کرنے پر تلے
chatIcon
I've got something exciting to talk about today. Up for it?
Create AI Character
image
avatar
I
Iqra
Generation Data
Records
Prompts
Copy
پنکھو اور منکھو دونوں طوطے باغ میں امرود کے پیڑ پر رہتے۔ سارا دن یہاں وہاں گھومتے اور شام میں آکر پیڑ کی شاخوں میں ٹیں ٹیں کرنے لگ جاتے۔صرف ایک امرود ہی کھاکھا کر اُن کے منہ کا ذائقہ یکساں ہو گیا تو انہوں نے ذائقہ بدلنے کی خاطر دور تک اڑان بھرنے کی سوچی۔یہ پھل کے ختم ہونے کا موسم تھا۔وہ بے چارے اپنے پروں کو تھکا کر واپس آگئے ،لیکن انہیں خاطر خواہ خوراک نہ مل سکی۔ امرود کے پیڑ پر آکر پنکھو نے منکھو سے کہا”ارے بھیا اب تو ہمیں کچھ نہیں ملا۔کیوں نہ یہ امرودکھا کرہی اپنے پیٹ کا دوزخ بھر لیں؟“ ”منکھو اگر امرود ہی کھانا تھا تو ہم اتنی دور تک کیوں گئے۔میرے تو سارے پنکھ بھی درد کررہے ہیں۔مجھے کچھ مختلف سا کھانا ہے۔“پنکھو کے دل میں کچھ مختلف کھانے کی خواہش شدید تھی۔ (جاری ہے) اُس نے منکھو کو روہا نسے لہجے میں جواب دیا۔ جب اُس نے یہ کہہ کر گردن مٹکائی تو اُس کی نظر نسبتاً نچلی شاخ پر اٹکی ہوئی ہرہ مرچ پر پڑی ۔اُس کے منہ میں پانی آگیا۔ وہ اپنے پنکھ لہراتا فوراً مرچ کے پاس پہنچ گیا۔منکھو کو بھی لگا کہ اس لہراتی اڑان کے پیچھے ضرور کوئی وجہ ہے۔اب دونوں مرچ کے دائیں بائیں بیٹھ گئے۔ ”یہ مرچ میں کھاؤں گا کیونکہ میں نے اس کو پہلے دیکھا ہے۔“پنکھو نے منکھو کی بھوکی نظروں کو غصیلی نظروں سے جواب دیا۔ ”ہم اسے آدھا آدھا بھی تو کر سکتے ہیں ناں“پنکھو نے منہ میں آتے پانی کو زبردستی روکا۔ ”تم تو امرود بھی کھا سکتے تھے۔پھر اب کیوں تمہاری رال ٹپکنے لگی ہے۔“پنکھو نے اس کو پرانی بات یاد دلائی۔ منکھو سر جھکا کر بیٹھ گیا،اُس کی نظر نیچے زمین پر پڑی ہوئی تین مرچوں پہ گئی تو اُس کی آنکھیں خوشی سے باہر نکل آئی۔منکھو نے اُس کی اڑان دیکھی تو اکلوتی ہری مرچ کو دابے وہ بھی زمین پر اتر آیا۔ ابھی پنکھو اور منکھو پھر سے لڑنے کا سوچ رہے تھے کہ وہ جال میں لپیٹ لیے گئے۔چھوٹے سے لڑکے نے جس کا نام ثاقب تھا،اُس جال کو احتیاط سے تھام رکھا تھا۔ ”میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ تم ہمیشہ مجھے پھنسا دیتے ہو۔تمہاری کم عقلی کی وجہ سے میں ہمیشہ پھنس جاتا ہوں۔“پنکھو نے منکھو کو چونچ مارتے ہوئے کہا۔ جواباً منکھو کے پاس کہنے کو کچھ بھی نہیں تھا ۔ اُس نے صرف ٹیں ٹیں ٹیں کرکے شور ڈالا۔ثاقب نے مضبوطی سے جال کو تھامے رکھا اور اپنے گھر جا کر اُن دونوں طوطوں کو اپنے پنجرے میں قید کردیا۔ پنکھو بھیا ہمیشہ مجھے بے وقوف ثابت کرنے پر تلے
INFO
Prompts
پنکھو اور منکھو دونوں طوطے باغ میں امرود کے پیڑ پر رہتے۔ سارا دن یہاں وہاں گھومتے اور شام میں آکر پیڑ کی شاخوں میں ٹیں ٹیں کرنے لگ جاتے۔صرف ایک امرود ہی کھاکھا کر اُن کے منہ کا ذائقہ یکساں ہو گیا تو انہوں نے ذائقہ بدلنے کی خاطر دور تک اڑان بھرنے کی سوچی۔یہ پھل کے ختم ہونے کا موسم تھا۔وہ بے چارے اپنے پروں کو تھکا کر واپس آگئے ،لیکن انہیں خاطر خواہ خوراک نہ مل سکی۔ امرود کے پیڑ پر آکر پنکھو نے منکھو سے کہا”ارے بھیا اب تو ہمیں کچھ نہیں ملا۔کیوں نہ یہ امرودکھا کرہی اپنے پیٹ کا دوزخ بھر لیں؟“ ”منکھو اگر امرود ہی کھانا تھا تو ہم اتنی دور تک کیوں گئے۔میرے تو سارے پنکھ بھی درد کررہے ہیں۔مجھے کچھ مختلف سا کھانا ہے۔“پنکھو کے دل میں کچھ مختلف کھانے کی خواہش شدید تھی۔ (جاری ہے) اُس نے منکھو کو روہا نسے لہجے میں جواب دیا۔ جب اُس نے یہ کہہ کر گردن مٹکائی تو اُس کی نظر نسبتاً نچلی شاخ پر اٹکی ہوئی ہرہ مرچ پر پڑی ۔اُس کے منہ میں پانی آگیا۔ وہ اپنے پنکھ لہراتا فوراً مرچ کے پاس پہنچ گیا۔منکھو کو بھی لگا کہ اس لہراتی اڑان کے پیچھے ضرور کوئی وجہ ہے۔اب دونوں مرچ کے دائیں بائیں بیٹھ گئے۔ ”یہ مرچ میں کھاؤں گا کیونکہ میں نے اس کو پہلے دیکھا ہے۔“پنکھو نے منکھو کی بھوکی نظروں کو غصیلی نظروں سے جواب دیا۔ ”ہم اسے آدھا آدھا بھی تو کر سکتے ہیں ناں“پنکھو نے منہ میں آتے پانی کو زبردستی روکا۔ ”تم تو امرود بھی کھا سکتے تھے۔پھر اب کیوں تمہاری رال ٹپکنے لگی ہے۔“پنکھو نے اس کو پرانی بات یاد دلائی۔ منکھو سر جھکا کر بیٹھ گیا،اُس کی نظر نیچے زمین پر پڑی ہوئی تین مرچوں پہ گئی تو اُس کی آنکھیں خوشی سے باہر نکل آئی۔منکھو نے اُس کی اڑان دیکھی تو اکلوتی ہری مرچ کو دابے وہ بھی زمین پر اتر آیا۔ ابھی پنکھو اور منکھو پھر سے لڑنے کا سوچ رہے تھے کہ وہ جال میں لپیٹ لیے گئے۔چھوٹے سے لڑکے نے جس کا نام ثاقب تھا،اُس جال کو احتیاط سے تھام رکھا تھا۔ ”میں نے تمہیں کہا تھا نا کہ تم ہمیشہ مجھے پھنسا دیتے ہو۔تمہاری کم عقلی کی وجہ سے میں ہمیشہ پھنس جاتا ہوں۔“پنکھو نے منکھو کو چونچ مارتے ہوئے کہا۔ جواباً منکھو کے پاس کہنے کو کچھ بھی نہیں تھا ۔ اُس نے صرف ٹیں ٹیں ٹیں کرکے شور ڈالا۔ثاقب نے مضبوطی سے جال کو تھامے رکھا اور اپنے گھر جا کر اُن دونوں طوطوں کو اپنے پنجرے میں قید کردیا۔ پنکھو بھیا ہمیشہ مجھے بے وقوف ثابت کرنے پر تلے
CFG Scale
6
Steps
25
Sampler
euler
Seed
567341069
Scheduler
karras
Image Size
688 X 1024
Model
SeaArt Infinity
Generate
Size
688X1024
Date
Aug 28, 2024
Mode
Studio
Type
cell
Checkpoint & LoRA
SeaArt Infinity
Checkpoint
SeaArt Infinity
#Animal
#Cartoon
#SeaArt Infinity
0 comment
1
1
0

SeaArt Swift AI Apps

ai_video_generationimg
AI Video Generation

Unleash your imagination and let AI create visual wonders for you

face_swap_titleimg
Face Swap Online Free

Create funny or realistic face swap videos & photos in a snap

ghibli_filter_h1img
Studio Ghibli Filter

Transform any photo into unique Ghibli-style art in just one click.

ai_tools_4img
AI Filters

Turns every photo into a work of art

cartoon_avatar_h1img
Cartoon Avatar Maker

Turn your photos into unique cartoon avatars instantly.

changePersonimg
Change the Person in the Photo

Easily replace the person in any photo with AI.

Explore More AI Apps 

Explore Related

ControlNet
logo
English
Application
Create Image AI Characters Swift AI Model Training Canvas AI Apps Workflow
About
Studio Rankings AI Chat AI Blog AI News
Help
Guides Customer Service
Get App
icon
Download on the
APP Store
icon
GET IT ON
Google Play
Follow Us
iconiconiconiconiconiconiconicon
© 2025 SeaArt, Inc.
Copyright Policy
Terms
Privacy 特定商取引法 資金決済法に基づく表示
More